مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کیلیے مصالحتی کوششوں میں پیشرفت نظر نہیں آتی۔ جان کربی نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان کو طالبان سے مذاکرات میں تعاون کی پیشکش کا علم نہیں، کیونکہ یہ عمل آگے بڑھتا نظر نہیں آرہا تاہم امریکہ کی خواہش اب بھی برقرار ہے کہ افغان قیادت میں مصالحتی کوششیں آگے بڑھیں۔ انھوں نے کہا کہ مصالحتی عمل نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کیلیے ضروری ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکہ کی خطے میں بے جا مداخلت دہشت گردی کے فروغ کا اصلی سبب ہے۔ طالبان کی تشکیل اور انھیں فوجی وسائل فراہم کرنے میں بھی امریکہ ، سعودی عرب اور پاکستان نے اہم کردار ادا کیا تھا لیکن اب وہی طالبان ان کے لئے مشکل بنے ہوئے ہیں۔ بعض ذرائع کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی آج بھی طالبان کی پشتپناہی کررہی ہے۔ اسی طرح داعش کی تشکیل میں بھی امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک نے کافی پیسہ صرف کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق امیرکہ کی خطے میں موجودگی خطے کے عدم استحکام کا اصلی سبب ہے اور امریکہ کی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سنجیدگی پر مبنی نہیں ہے بلکہ امریکہ دہشت گردوں کی کہیں خفیہ اور کہیں آشکارا مدد کررہا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کیلیے مصالحتی کوششوں میں پیشرفت نظر نہیں آتی۔
News ID 1858767
آپ کا تبصرہ